حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراقی پارلیمنٹ میں دفاع اور امن کمیٹی کے رکن کریم علیوی نے کہا: عراق کے مختلف علاقوں میں داعش کے حملوں کے پیچھے امریکی افواج کا ہاتھ ہے اور یہ حملے عراقی پارلیمنٹ میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کے متعلق بل پاس ہونے کے بعد شروع ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: کرکوک اور دیالی کے مختلف علاقوں میں گروہ داعش کے حملوں میں شدت اتفاقی نہیں ہے بلکہ عراقی پارلیمنٹ میں غیر ملکی افواج کے انخلاء کے متعلق قانون پاس ہونے اور حکومت کو اس قانون کے اجرا کی ذمہ داری سونپنے کے بعد سے شروع ہوئے ہیں اور ان حملوں کے پیچھے امریکی افواج کا ہاتھ ہے۔
کریم علیوی نے کہا: گروہ دعشق کے عناصر پہاڑوں اور بیابانوں میں روپوش ہیں اور اب انہوں نے دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے۔
عراقی پارلیمنٹ میں دفاع اور امن کمیٹی کے رکن نے کہا: عراق کے شیعہ گروہوں کی جانب سے وزارت عظمیٰ پر نامزد اور منجملہ مصطفی الکاظمی کی حمایت کی شرائط میں سے ایک شرط یہ ہے کہ وہ غیر ملکی افواج کے اخراج سے متعلق پارلیمنٹ کے منظور کردہ بل پر عملدرآمد کریں گے۔
انہوں نے آخر میں کہا: اس مسئلہ کی وجہ سے امریکہ بہت پریشان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ گروہ داعش کی حمایت کر رہا ہے تاکہ عراق کے مختلف علاقوں میں اس دہشتگرد گروہ کے ذریعے حملہ کروا کر اس بل کے اجراء کے راستے میں رکاوٹیں ایجاد کر سکے۔